وزیرِاعظم کی ہدایت: ملکی اداروں کی نجکاری میں کسی قسم کا تعطل قبول نہیں

وزیرِاعظم کی ہدایت: ملکی اداروں کی نجکاری میں کسی قسم کا تعطل قبول نہیں

اسلام آباد: وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف نے ملک کے سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ “نجکاری کا عمل کسی قسم کے تعطل کا شکار نہیں ہونا چاہیے”۔ انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کی اصلاح اور نجکاری حکومت کے “اُڑان پاکستان” اقدام کا اہم حصہ ہے، جس کا مقصد معیشت کو مستحکم اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔

نجکاری پر وزیراعظم کا سخت مؤقف

وزیرِاعظم کی زیرِ صدارت سرکاری اداروں کی نجکاری سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں مختلف وزارتوں اور حکومتی محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے تمام متعلقہ فریقین کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ملکی معیشت کو مستحکم بنیادوں پر کھڑا کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ “عوام کے قیمتی وسائل کا نقصان کرنے والے اداروں میں مزید ضیاع کی اجازت نہیں دیں گے”۔ ان کے مطابق ایسے ادارے جو مسلسل خسارے میں جا رہے ہیں اور قومی خزانے پر بوجھ بنے ہوئے ہیں، انہیں جلد از جلد پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنا ضروری ہے تاکہ وہ موثر طریقے سے چلائے جا سکیں۔

حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں

وزیراعظم نے واضح کیا کہ “حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروباری مواقع فراہم کرنا اور سرمایہ کاری کے لیے پالیسی اقدامات کرنا ہے”۔ انہوں نے کہا کہ بروقت ضروری معاشی اصلاحات سے معیشت بہتری کی طرف جا رہی ہے، اور حکومت کی کوشش ہے کہ تمام اقدامات شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہ کر کیے جائیں۔

انہوں نے ہدایت دی کہ جن اداروں کی نجکاری متعین کی جا چکی ہے، ان کے عمل کو مزید تیز اور شفاف بنایا جائے۔

نجکاری عمل میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت

وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس میں ہدایت دی کہ نجکاری کے عمل میں قانونی پیچیدگیوں کو فوری طور پر دور کیا جائے اور اس مقصد کے لیے ماہر وکلا اور قانونی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نجکاری کے اس عمل کو مکمل شفافیت کے ساتھ آگے بڑھائے گی تاکہ کسی بھی قسم کی بدانتظامی یا کرپشن کا کوئی امکان باقی نہ رہے۔

ٹاسک مینجمنٹ ڈیش بورڈ کا جائزہ

اجلاس کے دوران وزیراعظم نے نجکاری کے عمل کی نگرانی کے لیے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ ڈیش بورڈ کا بھی جائزہ لیا۔ اس ڈیش بورڈ کے ذریعے نجکاری سے متعلق تمام پیش رفت، فیصلے اور رکاوٹوں کی نشاندہی کی جائے گی تاکہ ان کا بروقت حل نکالا جا سکے۔

وزیرِاعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ “میں خود نجکاری کے عمل کو مانیٹر کر رہا ہوں، کسی قسم کا تعطل یا تاخیر قابلِ قبول نہیں ہوگی

معاشی بہتری کے لیے فیصلہ کن اقدامات

معاشی ماہرین کے مطابق حکومت کی جانب سے اداروں کی نجکاری کا اقدام ایک مثبت قدم ہے، کیونکہ اس سے نہ صرف معیشت کو استحکام ملے گا بلکہ نجی شعبے کی کارکردگی بھی بہتر ہوگی۔ تاہم، ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس عمل کو شفافیت اور احتیاط کے ساتھ مکمل کرنا ہوگا تاکہ کسی بھی قسم کی بے ضابطگی سے بچا جا سکے۔

حکومتِ پاکستان کا “اُڑان پاکستان” اقدام نجکاری اور معاشی اصلاحات کے ذریعے ملکی معیشت کو بہتر بنانے کی کوشش ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کر دیا ہے کہ وہ نجکاری کے عمل میں کسی بھی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ کو قبول نہیں کریں گے اور وہ خود اس عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔

ملک کے معاشی مستقبل کے لیے یہ اقدامات کتنے مؤثر ثابت ہوں گے، یہ تو وقت ہی بتائے گا، لیکن حکومت کا عزم ظاہر کرتا ہے کہ وہ نجکاری کے عمل کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔

Leave a Comment