سیالکوٹ تا کھاریاں اور راولپنڈی موٹروے کی توسیع: 4 سے 6 لین تک بڑھانے کا فیصلہ

سیالکوٹ تا کھاریاں اور راولپنڈی موٹروے کی توسیع: 4 سے 6 لین تک بڑھانے کا فیصلہ

حکومت پاکستان نے سیالکوٹ سے کھاریاں اور راولپنڈی موٹروے کو مزید وسیع کرنے کا بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) کے جائزہ اجلاس میں وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اس اہم منصوبے کا اعلان کیا، جس کے تحت موٹروے کو 4 سے 6 لین تک توسیع دی جائے گی۔ اس منصوبے کا مقصد سفری سہولیات میں بہتری، ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنا اور خطے کی معاشی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

موٹروے کی توسیع کا فیصلہ اور اس کی اہمیت

اجلاس میں اس منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ ترقیاتی اقدام نہ صرف سفری وقت کو کم کرے گا بلکہ تجارتی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ موٹروے کا بنیادی مقصد عوام کو بہتر سفری سہولت فراہم کرنا اور ٹرانسپورٹیشن سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔

این ایچ اے کے مطابق، سیالکوٹ تا کھاریاں اور راولپنڈی موٹروے کی توسیع سے روزانہ ہزاروں مسافروں کو فائدہ ہوگا۔ یہ منصوبہ ان علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے ساتھ ساتھ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

حفاظتی اقدامات اور مزید تحقیقات

اجلاس میں حفاظتی اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ حفاظتی باڑ کے مسائل پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو دس دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ عبدالعلیم خان نے واضح کیا کہ موٹروے پر سیکیورٹی اور سہولیات کو مزید بہتر بنایا جائے گا تاکہ مسافروں کو بہترین سفری تجربہ فراہم کیا جا سکے۔

اضافی ریونیو اور مستقبل کے ترقیاتی منصوبے

وفاقی وزیر مواصلات نے اعلان کیا کہ این ایچ اے کا 50 ارب روپے کا اضافی ریونیو “ڈیپازٹ اکاؤنٹ” میں رکھا جائے گا، جو مزید آمدنی پیدا کرنے والے منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا۔ انہوں نے این ایچ اے کے محصولات کو آئندہ پانچ سالوں میں 400 ارب روپے تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر جون 2025 تک این ایچ اے کے ریونیو ٹارگٹ حاصل کر لیے گئے تو ادارے کے ملازمین کو اضافی تنخواہ بطور بونس دی جائے گی۔

ایم 6 موٹروے اور دیگر ترقیاتی منصوبے

عبدالعلیم خان نے ایم 6 موٹروے کی تعمیر کو بھی اولین ترجیح قرار دیا، جس کے تحت سکھر تا حیدرآباد موٹروے کو کراچی تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ این ایچ اے کی غیر استعمال شدہ جگہوں کے کمرشل استعمال کے لیے ایک الگ کمیٹی قائم کی گئی ہے تاکہ ان سے بھی اضافی آمدنی حاصل کی جا سکے۔

بہتر سفری سہولیات اور شفافیت کی یقین دہانی

وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ موٹروے ایم ون سے اسلام آباد ایئرپورٹ تک بلا رکاوٹ راستہ فراہم کیا جائے، تاکہ مسافروں کو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام منصوبے میرٹ پر مکمل کیے جائیں گے اور کسی بھی قسم کی پسند و ناپسند کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سیالکوٹ سے کھاریاں اور راولپنڈی موٹروے کی توسیع پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور معاشی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف سفری سہولت میں بہتری لائے گا بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔ حکومت کی جانب سے کیے گئے یہ اقدامات ملک میں ترقی کے نئے دروازے کھولنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

Leave a Comment