نئے اداکار باصلاحیت، مگر اچھے اسکرپٹس کی کمی – ثانیہ سعید

لاہور: پاکستان کی معروف اور سینئر اداکارہ ثانیہ سعید نے کہا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں نئے آنے والے اداکار بے حد باصلاحیت ہیں، لیکن انہیں معیاری اسکرپٹس نہیں دیے جا رہے، جس کی وجہ سے ان کے ٹیلنٹ کو مکمل طور پر نکھرنے کا موقع نہیں مل رہا۔

ثانیہ سعید نے حال ہی میں ایک ویب شو میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے انڈسٹری میں نئے اداکاروں کی کارکردگی، ان کے چیلنجز اور موجودہ اسکرپٹ رائٹنگ کے معیار پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسے کئی اداکار ہیں جو صلاحیتوں سے بھرپور ہیں، مگر انہیں ایسے کردار مل رہے ہیں جو ان کی اصل صلاحیتوں کو ابھارنے میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔

نئے اداکاروں کو چیلنجنگ کردار کیوں نہیں دیے جا رہے؟

اپنے انٹرویو میں ثانیہ سعید نے خاص طور پر اداکارہ ہانیہ عامر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اداکاری میں نمایاں بہتری آئی ہے اور اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے کام پر بھرپور توجہ دیتی ہیں۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نئے اداکاروں کو چیلنجنگ کرداروں کی بجائے، ان کی شخصیت کو دیکھ کر کردار دیے جا رہے ہیں، جو کہ درست طریقہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا، “ہمارے ہاں عام طور پر اداکار کی ظاہری شخصیت کو دیکھ کر اسکرپٹ لکھے جاتے ہیں، بجائے اس کے کہ انہیں ایسے کردار دیے جائیں جن سے وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں۔ اگر ایک اداکار کو پہلے ہی کسی مخصوص کردار کے فریم میں ڈال دیا جائے، تو وہ کبھی بھی اپنی پوری صلاحیتوں کو سامنے نہیں لا سکتا۔”

معیاری اسکرپٹس کا فقدان

ثانیہ سعید نے مزید کہا کہ پاکستان میں معیاری اسکرپٹ لکھنے والوں کی کمی ہے، جس کی وجہ سے ناظرین کو ایک جیسے موضوعات پر مبنی کہانیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، “معذرت کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے پاس اچھے مصنفین نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ باصلاحیت اداکار بھی اپنی صلاحیتوں کا صحیح استعمال نہیں کر پاتے۔”

شوبز انڈسٹری میں بہتری کی ضرورت

اداکارہ کا ماننا ہے کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کو ترقی دینے کے لیے نئے آئیڈیاز، منفرد کہانیوں اور جاندار اسکرپٹس پر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کہانیوں میں نیاپن اور کرداروں میں گہرائی نہیں آئے گی، تب تک ناظرین کو بار بار ایک جیسی کہانیاں دیکھنے کو ملتی رہیں گی۔

نئے اداکاروں کے لیے مشورہ

آخر میں، ثانیہ سعید نے نئے اداکاروں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی اداکاری میں مزید نکھار لانے کے لیے مختلف قسم کے کرداروں کو قبول کریں اور خود کو ایک ہی طرز کے کرداروں تک محدود نہ رکھیں۔

اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کا ڈرامہ دوبارہ اپنی کھوئی ہوئی پہچان حاصل کرے، تو ہمیں نہ صرف اسکرپٹس پر کام کرنا ہوگا بلکہ نئے اداکاروں کو بھی بہتر مواقع فراہم کرنا ہوں گے

یہ واضح ہے کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، لیکن معیاری کہانیوں اور جاندار کرداروں کی کمی ضرور محسوس کی جا رہی ہے۔ اگر اس پر توجہ دی جائے تو پاکستانی ڈرامے ایک بار پھر عالمی سطح پر مقبولیت حاصل کر سکتے ہیں۔

Timer Example

Please Wait…

1 thought on “نئے اداکار باصلاحیت، مگر اچھے اسکرپٹس کی کمی – ثانیہ سعید”

Leave a Comment