
پشاور – خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں ڈیجیٹل ادائیگی کا جدید نظام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد مالیاتی لین دین کو آسان، شفاف اور جدید بنانا ہے۔ اس اقدام سے شہریوں کو آن لائن ادائیگیوں کی سہولت ملے گی، جبکہ صوبے کی معیشت کو ڈیجیٹلائزیشن کی طرف لے جایا جائے گا۔
Table of Contents
ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کیا ہے اور اس کا مقصد کیا ہے؟
یہ نیا “یونیورسل ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم” ایک ایسا الیکٹرانک مالیاتی نظام ہوگا، جو شہریوں کو اپنے حکومتی واجبات، یوٹیلیٹی بلز، ٹیکس، اور دیگر ادائیگیوں کو آن لائن مکمل کرنے کی سہولت فراہم کرے گا۔ یہ نظام بینکنگ سسٹم، موبائل والٹس اور دیگر ڈیجیٹل پیمنٹ سروسز کے ساتھ منسلک ہوگا، جس سے صارفین کسی بھی وقت، کہیں سے بھی اپنی ادائیگیاں کر سکیں گے۔
یہ سسٹم خیبر پختونخوا میں کیوں متعارف کرایا جا رہا ہے؟
خیبر پختونخوا میں کئی سالوں سے کیش پر مبنی معیشت رائج ہے، جہاں زیادہ تر مالیاتی لین دین روایتی طریقوں سے ہوتا ہے، جس میں وقت اور محنت زیادہ لگتی ہے۔ اس نظام کے نفاذ سے:
ادائیگیوں کا عمل آسان اور تیز ہوگا
کرپشن اور مالی بے ضابطگیوں کی روک تھام ہوگی
حکومتی آمدن میں اضافہ ہوگا
شہریوں کو جدید مالیاتی سہولتیں ملیں گی
صوبے کی معیشت کو ڈیجیٹل انقلاب کی طرف لے جایا جائے گا
خیبر پختونخوا حکومت کی پالیسی اور اقدامات
خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ کے مطابق، “یہ اقدام حکومت کے ڈیجیٹل ویژن کا ایک اہم حصہ ہے، جس کا مقصد عوام کو کیش لیس سوسائٹی کی طرف لے جانا اور مالیاتی نظام میں جدیدیت لانا ہے۔
حکومت نے اس منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے، اور جلد ہی اس کا پائلٹ فیز متعارف کرایا جائے گا۔ اس نظام میں سیکورٹی، صارف کی آسانی، اور حکومتی نگرانی کو مدنظر رکھا جائے گا، تاکہ یہ مکمل طور پر محفوظ اور شفاف ہو۔
پاکستان میں ڈیجیٹل پیمنٹ کے رجحانات
پاکستان میں آن لائن بینکنگ اور موبائل والٹس کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت ملک میں Easypaisa، JazzCash، NayaPay، اور دیگر موبائل فنانس پلیٹ فارمز کے ذریعے لاکھوں صارفین روزانہ ڈیجیٹل لین دین کرتے ہیں۔
نئی حکومت کی یہ پالیسی اس رجحان کو مزید تقویت دے گی، جس سے شہریوں کو بینکوں کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی اور وہ اپنے موبائل سے ہی تمام مالیاتی امور انجام دے سکیں گے۔
نظام کے ممکنہ چیلنجز
عوام میں شعور کی کمی – بہت سے لوگ ابھی تک روایتی ادائیگیوں پر انحصار کرتے ہیں۔
انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی کی رسائی – دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل سہولیات کی کمی۔
سائبر سیکیورٹی کے خدشات – ڈیجیٹل نظام میں ہیکنگ اور ڈیٹا چوری کا خطرہ موجود رہتا ہے۔
یہ اقدام خیبر پختونخوا میں جدید مالیاتی نظام کے قیام کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے، جو نہ صرف عوام کو آسانی فراہم کرے گا بلکہ معیشت کو ڈیجیٹل انقلاب کی طرف لے جانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ اگر حکومت اس منصوبے پر مؤثر طریقے سے عملدرآمد کرتی ہے، تو یہ نہ صرف خیبر پختونخوا بلکہ پورے پاکستان کے مالیاتی نظام میں مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔